حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے متعلق امور:
سوال : فاروق کس کا لقب ہے اور کیوں؟
جواب : ایک یہودی اور منافق کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا - معاملہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودی کے حق میں فیصلہ سنا دیا - منافق نے وہ فیصلہ نہ مانا اور یہودی کو کہا کہ عمر کے پاس چلو وہ فیصلہ کریں گے- آخر کار دونوں حضرت عمر کے پاس آئے اور معاملہ ان کے سامنے رکھا۔
یہودی نے حضرت عمر کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ بھی بتلا دیا اور کہا کہ اس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کو نہیں مانا- حضرت عمر نے منافق سے اس بات کی تصدیق کی اور پھر گھر گئے، وہاں سے تلوار اٹھا لائے اور منافق کی گردن قلم کرتے ہوئے کہا جو اللہ اور اس کے رسول کے فیصلے کو نہیں مانتا اس کا ہمارے ہاں یہی انجام ہے-
جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو پتا چلا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر کا لقب فاروق یعنی فرق کرنے والا رکھا کیونکہ آپ کے اس فعل سے حق و باطل میں فرق ہوگیا -
(تفسیر خازن ١ ص ٣٩٧)
جواب : ایک یہودی اور منافق کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا - معاملہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودی کے حق میں فیصلہ سنا دیا - منافق نے وہ فیصلہ نہ مانا اور یہودی کو کہا کہ عمر کے پاس چلو وہ فیصلہ کریں گے- آخر کار دونوں حضرت عمر کے پاس آئے اور معاملہ ان کے سامنے رکھا۔
یہودی نے حضرت عمر کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ بھی بتلا دیا اور کہا کہ اس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کو نہیں مانا- حضرت عمر نے منافق سے اس بات کی تصدیق کی اور پھر گھر گئے، وہاں سے تلوار اٹھا لائے اور منافق کی گردن قلم کرتے ہوئے کہا جو اللہ اور اس کے رسول کے فیصلے کو نہیں مانتا اس کا ہمارے ہاں یہی انجام ہے-
جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو پتا چلا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر کا لقب فاروق یعنی فرق کرنے والا رکھا کیونکہ آپ کے اس فعل سے حق و باطل میں فرق ہوگیا -
(تفسیر خازن ١ ص ٣٩٧)
سوال :حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کتنے سال خلافت کی؟
جواب : حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ساڑھے دس برس خلافت کی۔( تاریخ اسلام )
(٢) بعض نے کہا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت دس سال چھ ماہ اور پانچ رات یا تیرہ ایام رہی-
( حیاۃ الحیوان ١ ص ٧٥ )
جواب : حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ساڑھے دس برس خلافت کی۔( تاریخ اسلام )
(٢) بعض نے کہا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت دس سال چھ ماہ اور پانچ رات یا تیرہ ایام رہی-
( حیاۃ الحیوان ١ ص ٧٥ )
سوال : وہ چیزیں جن کی ابتداء حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ہوئی کون کون سی ہیں؟
جواب : نماز میں سب سے پہلے زور سے بسم اللہ الرحمن الرحیم حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پڑھی -
(٢) سب سے پہلے امیرالمومنین کے لقب سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو یاد کیا گیا -
( تاریخ اسلام )
(٣) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے زمانہ نبوی میں اول مرتبہ خدا کی عبادت کا اعلانیہ اعلان کیا -
(٤) سب سے پہلی شراب پینے پر سزا کا حکم جاری کرنے والے حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہیں۔
(٥) اسلام میں سن ہجری جاری کرنے والے حضرت عمررضی اللہ عنہ )ہیں۔(بغیته الظمان )
(٦) سب سے پہلے گھوڑوں کی زکوٰۃ وصول کرنے والے حضرت عمر ہیں-( بغيته الظمان )
(٧) سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللہ عنہ
نے صدقہ کے روپیہ کو اسلام میں خرچ کرنے سے روکا -(بغیته الظمان ص ١٢٤)
(٨) سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عشر
( دسواں حصہ )لیا-(بغیته الظمان ص ١٢٥ )
(٩) اسلام میں سب سے پہلے قاضی حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہیں -(بغیته الظمان ص ١٣٤)
(١٠) سب سے پہلے جس نے قاضی کا وظیفہ بیت المال سے جاری کیا وہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ عنہ ہیں -(بغیته الظمان ص ١٣٤ )
(١١) اسلام میں سب سے پہلے قاضی حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مقرر کئے-
( تاریخ الخلفاء ص ٩٧ بحوالہ بغیته الظمان ص ١٣٤ )
(١٢) سب سے پہلے مسجد میں فرش بچھانے کا انتظام حضرت عمر رضی اللہ عنہ )نے کیا-(بغیته الظمان)
جواب : نماز میں سب سے پہلے زور سے بسم اللہ الرحمن الرحیم حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پڑھی -
(٢) سب سے پہلے امیرالمومنین کے لقب سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو یاد کیا گیا -
( تاریخ اسلام )
(٣) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے زمانہ نبوی میں اول مرتبہ خدا کی عبادت کا اعلانیہ اعلان کیا -
(٤) سب سے پہلی شراب پینے پر سزا کا حکم جاری کرنے والے حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہیں۔
(٥) اسلام میں سن ہجری جاری کرنے والے حضرت عمررضی اللہ عنہ )ہیں۔(بغیته الظمان )
(٦) سب سے پہلے گھوڑوں کی زکوٰۃ وصول کرنے والے حضرت عمر ہیں-( بغيته الظمان )
(٧) سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللہ عنہ
نے صدقہ کے روپیہ کو اسلام میں خرچ کرنے سے روکا -(بغیته الظمان ص ١٢٤)
(٨) سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عشر
( دسواں حصہ )لیا-(بغیته الظمان ص ١٢٥ )
(٩) اسلام میں سب سے پہلے قاضی حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہیں -(بغیته الظمان ص ١٣٤)
(١٠) سب سے پہلے جس نے قاضی کا وظیفہ بیت المال سے جاری کیا وہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ عنہ ہیں -(بغیته الظمان ص ١٣٤ )
(١١) اسلام میں سب سے پہلے قاضی حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مقرر کئے-
( تاریخ الخلفاء ص ٩٧ بحوالہ بغیته الظمان ص ١٣٤ )
(١٢) سب سے پہلے مسجد میں فرش بچھانے کا انتظام حضرت عمر رضی اللہ عنہ )نے کیا-(بغیته الظمان)
(١٣) اسلام میں سب سے پہلے شہروں کو آباد کرنے والے حضرت عمر
( رضی اللہ عنہ )ہیں -
( بغیته الظمان ص ١٦٠ )
( رضی اللہ عنہ )ہیں -
( بغیته الظمان ص ١٦٠ )
(١٤) اسلام میں سب سے پہلے شہروں کے قاضی حضرت عمر( رضی اللہ عنہ )
نے منتخب کئے -
( تاریخ الخلفاء بحوالہ بغیته الظمان )
نے منتخب کئے -
( تاریخ الخلفاء بحوالہ بغیته الظمان )
(١٥) سب سے پہلے رات میں رعیت کی پاسبانی حضرت عمر( رضی اللہ عنہ )نے کی -
( بغیته الظمان ص ١٦١ )
( بغیته الظمان ص ١٦١ )
(١٦) درہ کی ایجاد اور کوڑے کی سزا حضرت عمر
( رضی اللہ عنہ )نے دی -
( بغیته الظمان ص ١٦١ )
( رضی اللہ عنہ )نے دی -
( بغیته الظمان ص ١٦١ )
(١٧) سب سے پہلے دفاتر حضرت عمر
( رضی اللہ عنہ )نے قائم کرائے -
کامل ٢ ص ٣٥ کتاب الحیوان ١ ص ٦٤ بغیته الظمان ص ١٦١ )
( رضی اللہ عنہ )نے قائم کرائے -
کامل ٢ ص ٣٥ کتاب الحیوان ١ ص ٦٤ بغیته الظمان ص ١٦١ )
(١٨) سب سے پہلے میدانوں کی پیمائش حضرت عمر
( رضی اللہ عنہ )نے کرائی -
( تاریخ الخلفاء ص ١٠٨ بحوالہ بغیته الظمان ص ١٦١ )
( رضی اللہ عنہ )نے کرائی -
( تاریخ الخلفاء ص ١٠٨ بحوالہ بغیته الظمان ص ١٦١ )
(١٩) سب سے پہلے لوگوں کو جنازہ کی نماز میں چار تکبیروں پر حضرت عمر
( رضی اللہ عنہ )نے جمع کیا -
( بغیته الظمان ص ١٢٠ )
( رضی اللہ عنہ )نے جمع کیا -
( بغیته الظمان ص ١٢٠ )
سوال : حضرت عمر( رضی اللہ عنہ )کی نماز جنازہ کس نے پڑھائی -
جواب : حضرت عمر
( رضی اللہ عنہ )کی نماز جنازہ حضرت صہیب
( رضی اللہ عنہ )
نے پڑھائی -( تاریخ اسلام ج ١ ص ١٩١ )
( رضی اللہ عنہ )کی نماز جنازہ حضرت صہیب
( رضی اللہ عنہ )
نے پڑھائی -( تاریخ اسلام ج ١ ص ١٩١ )
0 comments:
Post a Comment